دودھ والے جانور کی مکمل تیاری

سمجھدار فارمر ہمیشہ گھر کی نسل تیار کرتے ہیں اور ان جانوروں سے ہی اچھادودھ لیا جاسکتا ۔اسمیں اچھی نسل جن کی دودھ کی پیداوار اچھی ہو وہ نسل رکھیں ۔جو فارمر ابتدا میں یہ کام شروع کرنا چاہتے ہیں وہ اپنی مقامی نسل کا انتخاب کریں ابتدا میں ولاٸیتی نسل پر نا جاٸیں ۔کیونکہ ہماری مقامی نسل قوت مدافیت زیادہ رکھتی ہے ۔اسلیے نقصان کاخطرہ کم ہوتا ہے ۔
بھینس میں ہماری مقامی نسل میں ۔نیلی۔ نیلی راوی۔مینی نیلی۔بھوری نیلی ۔یا نیلی کنڈل ہیں ۔یہ نسلیں اچھا دودھ دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں ۔
گاۓ میں ہمارے پاس ساہیوال نسل ہے جو کم چارہ کھا کر اچھا دودھ دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔اور پھر چولستانی بھی اچھا دودھ دیتی ہے ۔ابتدا میں ولاٸیتی گاۓ میں صرف جرسی نسل رکھیں ۔اور تین سال بعد اپ فریزین کی طرف جاٸیں ۔
نسل کے بعد اپ اسکی دودھ کیلیے تیار کریں ۔
دودھ کیلیے تیاری کے چار مراحل ہیں
1 پہلے چھ ماہ کی مادہ جانور
جب 15 دن کی مادہ ہو تو اسکو دودھ کے ساتھ چوکر میز گلوٹن اور مکٸی کا اٹا ۔ان تینوں کو مکس کر کے دوپہر کے وقت چٹانا شروع کریں ۔جب یہ کھانا شروع کر دے تو اسکے اگے برتن میں رکھیں تھوڑا تھوڑا رکھیں ۔جب مادہ 45 دن کی ہو جاۓ تو اسکو ادھ کلو یہ والا ونڈا کھانا چاہیے ساتھ میں بریک چارہ اور توڑی مکس کر دیں ۔60 سے 70 دن میں اسکو ایک کلو یہ ونڈا ساتھ چارہ توڑی مکس کھانا چاہیے ۔اپکا جانور ایک کلو وزن روز کرنا شروع کر دے گا ۔70 دن کے بعد ونڈہ کا فامولہ یہ کر دیں
کھل بنولہ 30 کلو۔مکٸی15 کلو ۔چوکر 15 کلو ۔میزگلوٹن 15 کلو۔راٸیس پالش 10 کلو۔شیرہ 10کلو ۔گندم دلیہ 5 کلو۔ نمک کلو۔بجھا چونا کلو ۔منرل مکسچر کلو ۔
ان سب کو بریک پیس لیں
چارہ اور یوریا توڑی کے ساتھ ایک کلو ونڈہ چھ ماہ تک دیں ۔
2 مرحلہ نمبر دو مادہ کا سات ماہ سے 16 ماہ کا دورانیہ ہے۔ اسمیں اپ مادہ کو دو کلو ونڈہ چارہ اور یوریا توڑی کے ساتھ مکس کر کے دیں اور پانی ہر وقت مادہ کا کومیسر ہو ۔ اور اس پانی میں 100 ایم ایل چونے کا پانی مکس کریں ۔11 سے 12 ماہ بعد ان مادہ کو نر کے ساتھ نا رکھیں ۔کیونکہ انرجی کی وجہ اور نر کاساتھ ہونے کی وجہ سے مادہ بعض اوقات جلدی بھی ہیٹ میں اجاتی ہے ۔15 ماہ بعد مادہ کو نر کے ساتھ رکھیں اگر 17 ماہ تک ہیٹ میں نہی اتی تو انجیکشن کے زریعے ہیٹ میں لاٸیں ۔اور گھبن کرواٸیں ۔
3 یہ مرحلہ ہے گھبن ہونے سے سونے تک کا اسمیں بھی دو کلو ونڈا چارہ۔ساٸلیج۔یوریا توڑی دیں ۔جب مادہ کو سونے میں سو دن باقی ہوں تو ونڈہ تین کلو کر دیں اور اسی ونڈہ میں ایک کلو کیلشیم پٶڈر اور ایک کلو باٸی پاس فیٹ شامل کر دیں ۔اور روز دس گرام ویٹامن H
Vitamin H for cattle
روٹی پر لگا کر دیں اس سے مادہ کاحیوانہ اچھا گول اور بڑا بن جاۓ گا اور دودھ کی وینیں
Milking line
کھل جاٸیں گی ۔ویٹامن H صرف پہلن مادہ ہی کو دینی ہے ۔
جانور سونے کے بعد احتیاطی تدابیر
فارمر بھاٸی جانور کے بچہ جنم دینے کو پنجابی میں سُونا کہتے ہیں ۔
جب جانور بچہ دیتا ہے تو اسکے ساے پٹھے (mussalse) ایک بار گھینچ جاتے ہیں ۔جانور درد سے چور چور ہوتا ہے اور زیادہ طر بخار بھی ہو جاتا ہے ۔اسلیے جانور کو فورا طاقت کی ضرورت ہوتی ۔اسمیں ایک دیسی طریقہ علاج ہے جس میں ہم علاج بل غزا کرتے ہیں ۔سونے کے بعد تیس منٹ سے ایک گھنٹہ بعد کاڑہ دیں تاکہ جانور کو طاقت ملے زیر مکمل پھینک دے سوجن ختم ہو ۔اگر بخار ہے تو وہ بھی ختم ہو جاۓ اور جانور دودھ کیلیے تیار ہو
سونے بعد کے کاڑہ کے اجزا یہ ہیں۔
گڑ 500گرام ۔زیرہ سو گرام۔بڑی الاٸچی 25 دانے۔السی سو گرام ۔پینا ڈول دو گولیاں ۔
یہ اجزا ہر گھر میں موجود ہوتے ہیں ۔اسکا کاڑہ بنا کر پلا دیں ۔
سونے کے تین دن بعد جانور نے میلا (گندا خون)پھینکنا شروع کرنا ہوتا ہے یہ میلا جتنا جلدی جانور کے اندر سے نکل جاۓ گا جانور دودھ زیادہ اتارے گا ۔
میلا پھینکنے کے اجزا یہ ہیں
زیرہ 500گرام یعنی ادھ کلو ۔اجواٸن ادھ کلو ۔میتھے ادھ کلو ۔سنڈھ ادھ کلو۔ السی ادھ کلو ۔ہالوں ادھ کلو اگر مل جاے
ان سب چیزوں کو پیس کر اسکی پانچ خوراک برابر بنانی ہیں ۔
سونے کے تیسرے دن ادھ کلو گڑ میں یہ پیسے ہوے اجزا کی ایک خوراک کو ملاکر کھلا دیں پھر تین دن بعد دیتے جاٸیں ۔اسطرح 18 دن میں عمل مکمل ہو جاۓ گا ۔ ان شاء اللہ جانور دودھ فل اتار لے گا ۔
اسکے بعد ہم دودھ بڑھانے والا نسخہ دیں گے تاکہ جانور دودھ کی پیک پراجاۓ ۔
دودھ بڑھانےکےاجزا ۔
گل قند ادھ کلو چینی ایک کلو ۔زیرہ پاٶ ۔ہالوں پاٶ
اسکی بھی پانچ برابر خوراک بنالینی ہیں تین دن کے وقفے سے دینی ہے ۔
جانور کو ونڈہ اسکی دودھ کی مقدار کے مطابق دیتے جاٸیں یعنی تین کلو پر ایک کلو ونڈہ۔چارہ۔ ساٸلیج۔اور یوریا توڑی دیں مناسب مقدار میں ۔ ان شاء اللہ جانوراچھا دودھ دے گا
گائے بھینس کو بچہ دینے کے 2 ھفتہ بعد
احتیاطی طور پر delmazine ٹیکہ لگاہیں تاکہ یہ بر وقت ھیٹ میں آ سکے ۔
یہ نسخہ پہلن بچھڑی یا چھوٹی کیلیے نہی ہے۔
اگر اپ ان خطوط پر اپنے دودھ والے جانور پالیں گے تو کوٸی وجہ نہی کہ اپ 20 کلو دودھ نا حاصل کر سکیں ۔
جانور کسان کا زیور ہے اسکی حفاظت کریں
خوشحال کسان مظبوط پاکستان۔